اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کی تقریر کے چند منٹ بعد اسرائیل نے حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر بڑا حملہ کیا
اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی کے درمیان27 ستمبر 2024 کو لبنان میں اسرائیل کی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کی طرف سے ایک بڑا فضائی حملہ کیا گیا۔ یہ میزائل حملہ حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے چند منٹ بعد کیا گیا۔اس حملے کے درمیان یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ آیا اس میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ بھی مارے گئے ہیں لیکن دوسری طرف سے جواب آیا کہ ان کا باس فی الحال زندہ ہے۔
آئی ڈی ایف نے کہا، “کچھ ہی لمحے قبل، اسرائیلی دفاعی فورسز نے دہشت گرد تنظیم حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر ایک حملہ کیا۔ ہم نے اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے ضروری کارروائی کی تاکہ اسرائیلی خاندان اپنے گھروں میں محفوظ رہ سکیں۔‘‘بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حسن نصر اللہ بھی بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر میں رہتے ہیں۔ تاہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ حملے کے وقت حسن نصر اللہ حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر میں موجود تھے یا نہیں۔
لبنان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ بیروت کے مضافاتی علاقے میں بڑے پیمانے پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم دو افراد ہلاک او 76 زخمی ہوئے ہیں۔خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے کے بعد حسن نصر اللہ زندہ ہیں۔ اسرائیلی فوجی ریڈیو نے قبل ازیں کہا تھا کہ فوج اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا عسکریت پسند گروپ کا رہنما جنوبی بیروت میں اس کے ہیڈ کوارٹر میں تھا جب اس پر حملہ کیا گیا۔
ساتھ ہی ایران کے ایک اعلیٰ سکیورٹی اہلکار کے مطابق ایران صورت حال کی تحقیقات کر رہا ہے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس کی فضائیہ نے لبنان میں 220 فضائی حملے کیے اور تمام اہداف کا تعلق حزب اللہ سے تھا۔ فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جن اہداف کو نشانہ بنایا گیا ان میں حزب اللہ کا انفراسٹرکچر، لانچرز اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی سہولیات شامل ہیں۔ خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق فوج نے حزب اللہ کے دہشت گردوں پر بھی حملہ کیا۔
فوج نے کہا کہ وہ حزب اللہ کی افواج اور انفراسٹرکچر کو کمزور اور تباہ کرنے کے لیے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ادھر شام کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ لبنان کے علاقے یون میں اسرائیلی فضائی حملے میں 23 شامی مہاجرین مارے گئے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ بیان میں اسرائیل پر جان بوجھ کر معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا گیا ہے۔