منی پور میں پھر تشدد، جریبام میں لاپتہ شخص کے قتل معاملہ میں مقامی لوگوں کا مظاہرہ، کرفیو نافذ
منی پور میں ایک بار پھر تشدد کا معاملہ پیش آیا ہے۔ صورت حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے جریبام ضلع میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ ایک افسر نے اس سلسلے میں 7 جون کو بتایا کہ شورش پسندوں کے ذریعہ ایک 59 سالہ شخص کا قتل کر دیا گیا ہے جس کے بعد لوگ احتجاجی مظاہرے کر رہے تھے۔ اس مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے یہ فیصلہ لیا ہے۔
جس شخص کا قتل کیا گیا ہے، اس کا نام سوئبم شرت کمار سنگھ بتایا جا رہا ہے۔ اس کی لاش برآمد ہونے کے بعد مقامی لوگوں نے کچھ مقامات پر آگ لگا دی۔ اس واقعہ کو دیکھتے ہوئے جمعرات کی شب سے ہی کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ حالانکہ کشیدگی بھرے ماحول میں جمعہ کی صبح حالات قدرے بہتر رہے۔واضح رہے کہ مہلوک سوئبم شرت کمار سنگھ جمعرات کی صبح سے ہی اپنے فارم سے لاپتہ تھے۔ بعد میں ان کی لاش برآمد کی گئی۔ ان کے جسم پر زخم کے نشان بھی ملے۔
لاش ملنے کے بعد مقامی لوگوں نے جریبام پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرنا شروع کر دیا۔ لوگوں نے انتخاب کے دوران ان سے لی گئی لائسنسی بندوقیں انتخاب ختم ہونے کے بعد واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے لوگوں سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی۔ایک افسر کا کہنا ہے کہ ’’سماج دشمن عناصر کی غیر قانونی سرگرمیوں کے سبب علاقے میں فساد ہونے کا اندیشہ ہے۔‘‘ مقامی انتظامیہ نے اب 5 یا اس سے زیادہ اشخاص کے جمع ہونے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’’نظامِ قانون معاملے میں جریبام ضلع فی الحال مشکل وقت کا سامنا کر رہا ہے۔ سماج کے سبھی طبقات سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ جھوٹی خبروں سے بھی دوری بنانے کو کہا گیا ہے۔‘‘ ضلع مجسٹریٹ نے جریبام کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کرنے کی گزارش کی ہے۔