Stay Tuned!

Subscribe to our newsletter to get our newest articles instantly!

News Sports

ٹیم انڈیا کی وطن واپسی تاخیر کا شکار، مشکلات میں اضافہ کر رہا گردابی طوفان

نئی دہلی: ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 کے فائنل میں جنوبی افریقی ٹیم کو شکست دے کر خطاب اپنے نام کرنے والی ہندوستانی کرکٹ ٹیم ابھی تک بارباڈوس میں پھنسی ہوئی ہے۔ فائنل میچ 29 جون بروز ہفتہ کھیلا گیا تھا، جس کے بعد وہاں گردابی طوفان پہنچ گیا اور ٹیم انڈیا کو بارباڈوس میں ہی رکنا پڑا۔ طوفان کے باعث بارباڈوس کا ہوائی اڈہ بند کر دیا گیا اور وہاں کرفیو جیسی صورتحال پیدا ہو گئی۔ ٹیم انڈیا کو منگل کے روز وہاں سے روانہ ہونا تھا لیکن اس میں تاخیر ہوئی۔

ایک دن پہلے سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بی سی سی آئی نے ٹیم انڈیا کے لیے ایک خصوصی پرواز کا انتظام کیا ہے اور کھلاڑیوں کو منگل کو روانہ ہو کر بدھ کی شام تک دہلی پہنچنا ہے۔ تاہم اب اس میں مزید تاخیر ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

اسپورٹس صحافی ومل کمار نے ایکس کے ذریعے بتایا کہ ٹیم انڈیا کو اب تک دہلی کے لیے چارٹرڈ فلائٹ میں سوار ہو جانا چاہیے تھا لیکن اس میں مزید تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شاید ورلڈ کپ جیتنا گھر جانے سے زیادہ آسان تھا۔ تاہم اب تک بی سی سی آئی کی جانب سے ٹیم انڈیا کے حوالے سے کوئی آفیشل اپ ڈیٹ نہیں آیا ہے۔

خیال رہے کہ روہت شرما کی کپتانی والی ہندوستانی ٹیم 2023 میں کھیلے گئے ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف ہار گئی تھی۔ ہندوستان کی اس شکست سے کروڑوں شائقین کے دل ٹوٹ گئے تھے۔ پھر 2024 کا ٹی-20 ورلڈ کپ جیت کر روہت بریگیڈ نے اس کی مکمل تلافی کی اور شائقین کو خوش ہونے کا موقع دیا۔ یہ ٹیم انڈیا کا 17 سال بعد دوسرا ٹی-20 ورلڈ کپ تھا۔ اس سے قبل ٹیم انڈیا نے 2007 میں ٹی-20 ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔

Avatar

rizvinews.com

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

News Politics

اسرائیل کا رفح میں دھماکہ؛  جنگ بندی غیر یقینی ہے

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے  کہ اسرائیلی ٹینکوں نے مصر کے ساتھ رفح کی سرحدی
Creative News Politics

ہندوستان کی جمہوریت کو بچانے کے لئے اپنے ووٹ کی طاقت کا استعمال کریں

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ دھرو راٹھی جو کہ ہندوستان کی جمہوریت قائم رکھنے کے لیے کافی جدوجہد کرتے