Stay Tuned!

Subscribe to our newsletter to get our newest articles instantly!

News

غزہ میں عیدالاضحیٰ: فلسطینی مسلمانوں نے عوامی مقامات پراداکی نمازِعیدالاضحیٰ، مسجد اقصیٰ میں بڑااجتماع

عید الاضحیٰ کے پہلے دن مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ہزاروں فلسطینیوں نماز عید ادا کی ہے۔اسرائیلی حکام کی طرف سے سخت پابندیوں کے درمیان اتوار کے روز صبح سویرے لوگ مسجد میں جمع ہوئے، مبینہ طور پر کچھ نمازیوں پر اسرائیلی فورسز نے حملہ کیا ۔وفا خبر رساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے یروشلم کی مسجد الاقصی میں داخلے پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں، اس کے صحن میں سکیورٹی چیکنگ کے لیے داخلے اور ہزاروں نمازیوں کو داخلے سے روک دیا ہے۔

وفا نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مقدس مقام کی طرف جاتے ہوئے اور وہاں سے نکلتے وقت کچھ عبادت گزاروں پر بھی حملہ کیا۔اس جگہ کی نگرانی کرنے والے یروشلم اسلامی وقف کے مطابق، سخت حفاظتی انتظامات کے باوجود، 40,000 سے زیادہ لوگوں نےمسجد اقصیٰ میں عید الاضحیٰ کی نماز ادا کی ہے۔دیر البلاح میں فلسطینی عوامی مقامات پر نماز ادا کر رہے ہیں جہاں وہ تباہی اور بربادی میں گھرے ہوئے ہیں۔وہ آج یہاں نماز ادا کرنے اور ساتھ ہی ایک دوسرے کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دینے اور اس امید کا احساس دلانے کے لیے آگے آئے ہیں کہ وہ اب بھی اپنے وطن سے چمٹے ہوئے ہیں۔

غزہ میں عید الاضحیٰ کا موقع عام طور پر خوشی اور فرحت کا باعث ہوتا ہے، لیکن موجودہ حالات میں اس کا مناظرہ کچھ دیگر ہے۔اسرائیل کی جاری جارحیت کے باوجود، چھوٹے بچوں کو خوشیاں فراہم کرنے کے لیےفلسطینی اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ان میں سے بہت سے آج ، اپنے والدین کے بغیر عید منا رہے ہیں۔غزہ میں عید الاضحیٰ کا موقع عام طور پر خوشی اور فرحت کا باعث ہوتا ہے، لیکن موجودہ حالات میں اس کا مناظرہ کچھ دیگر ہے۔ اس سال، غزہ میں عید الاضحیٰ کے دنوں میں لوگ جنگ اور فقدان کے بعد زندگی بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

لیکن اس سال، اسرائیلی حملوں کے بعد، بہت سے لوگ بے گھر ہوگئے ہیں، اورمعاشی اور غذائی بحران نے عید کو غمگین بنا دیا ہے اور مقامی بازاروں میں عید کے دن گوشت یا مویشی کی کمی ہے۔غزہ کے لوگ عید الاضحیٰ کے دنوں میں بھی اپنی مظلومیت کے باوجود، امید اور اتحاد کا اظہار کررہے ہیں۔ یہاں صرف جنگ اور بدحالی نہیں، بلکہ انسانیت، محبت اور یکسانیت کا بھی پیغام دیاجارہاہے۔ حماس اور فلسطین کے درمیان 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔

اس جنگ میں اب تک ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ دوسری جانب تباہی کا منظر ایسا ہے کہ زندہ بچ جانے والوں کے لیے بھی زندہ رہنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جنگ کے حالات میں گھر تباہ ہو چکے ہیں، کھانے پینے کی اشیاء لوگوں تک نہیں پہنچ رہی ہیں، جس کی وجہ سے بچوں سے لے کر بوڑھوں تک سب بے بس اور بھوک سے مر رہے ہیں۔فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے حال ہی میں بتایا کہ غزہ میں 50 ہزار سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، بچوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ ان 50 ہزار بچوں کو فوری علاج کی ضرورت ہے۔

Avatar

rizvinews.com

About Author

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like

News Politics

اسرائیل کا رفح میں دھماکہ؛  جنگ بندی غیر یقینی ہے

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے  کہ اسرائیلی ٹینکوں نے مصر کے ساتھ رفح کی سرحدی
Creative News Politics

ہندوستان کی جمہوریت کو بچانے کے لئے اپنے ووٹ کی طاقت کا استعمال کریں

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ دھرو راٹھی جو کہ ہندوستان کی جمہوریت قائم رکھنے کے لیے کافی جدوجہد کرتے