منوج جرانگے پاٹل نے ختم کی بھوک ہڑتال، مطالبات تسیلم نہ ہونے پر اسمبلی الیکشن لڑنے کا اعلان
مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیڈر منوج جرانگے پاٹل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنا غیر معینہ بھوک ہڑتال ختم کر رہے ہیں۔ جمعرات (13 جون) کو مہاراشٹر حکومت کے ایک وفد نے منوج جرانگے سے ملاقات کی، جس میں سندیپان بھومرے اور سمبھوراجے دیسائی شامل تھے۔ جرانگے نے کہا کہ انہوں نے حکومت کو ایک ماہ کا وقت دیا ہے۔ اگر حکومت نے ایک ماہ میں کام نہیں کیا تو وہ براہ راست اسمبلی الیکشن میں اتریں گے۔
منوج جرانگے پاٹل نے اپنی بھوک ہڑتال کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس 13 جولائی تک کا وقت ہے۔ ان سے ملاقات کے بعد وزیر سمبھوراجے دیسائی نے کہا کہ منوج جرانگے پاٹل کی جدوجہد کی وجہ سے مراٹھا برادری کو 10 فیصد ریزریشن ملا ہے۔
یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ ریاست میں بی جے پی حکومت آنے کے بعد 2014 سے مراٹھا ریزرویشن تحریک میں شدت پیدا ہوئی ہے۔ 2014 میں اس وقت کی کانگریس-این سی پی حکومت نے مراٹھا برادری کو 15 فیصد ریزرویش دیا تھا۔
ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بدھ (12 جون) کو منوج جرانگے پاٹل سے اپنی بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت نے مراٹھا ریزرویشن تحریک کے دوران مراٹھا برادری کے خلاف درج کچھ مجرمانہ مقدمات کو ہٹانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ جرانگے نے او بی سی زمرے کے تحت مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال شروع کیا تھا۔