حزب اللہ کا راکٹوں، ڈرونز سے 9 اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
بیروت: لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے منظم حملے میں راکٹوں اور اسلحے سے لیس ڈرونز کے ذریعے اسرائیل کی 9 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی جنوبی سرحد پر مسلسل دوسرے روز بھی کشیدگی شدت سے جاری ہے اور حزب اللہ کی جانب حملے منگل کو اسرائیل کی کارروائی کے جواب میں کیے گئے ہیں، اس کارروائی میں حزب اللہ کا ایک سینئر کمانڈر بھی نشانہ بنا تھا۔
حزب اللہ نے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی 6 فوجی تنصیبات پر کیتیوشا اور فلک راکٹس داغے ہیں اور المنار ٹیلی ویژن نے رپورٹ میں بتایا کہ حزب اللہ کی جانب سے ایک ساتھ 100 سے زائد راکٹ فائر کیے گئے۔بیان میں کہا گیا کہ راکٹوں کے ساتھ ساتھ ڈرون حملے بھی کیے گئے جس سے اسرائیل کی شمالی کمانڈ کا ہیڈکوارٹرز، خفیہ اطلاعات کا ہیڈکوارٹرز اور فوجی بیرکس نشانہ بنائی گئیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک وقت میں تقریباً 30 ڈرون حملے کیے گئے جو گزشتہ 8 ماہ کی جنگ کے دوران حزب اللہ کا طویل ترین ڈرون حملہ ہے۔خیال رہے کہ لبنان کی حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر کشیدگی اکتوبر 2023 میں حماس اور اسرائیل کی جنگ کے ساتھ شروع ہوئی تھی لیکن دو روز قبل اسرائیل کے حملے میں حزب اللہ کے کمانڈر کی ہلاکت کے بعد شدت آئی ہے۔
حزب اللہ کا کہنا تھا کہ جمعرات کو کیے گئے حملے ان کے کمانڈر کو نشانہ بنانے کا جواب تھا اور بدھ کو بھی 8 جوابی حملے کیے گئے تھے۔