-20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ کے خلاف بنگلہ دیش کی شکست، امپائر کے فیصلے پر اٹھے سوالات
نیویارک: ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 میں ناقص امپائرنگ کو لے کر تنازعہ بڑھ گیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف بنگلہ دیش کی شکست کے بعد امپائر کے فیصلے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کی اننگز کے 17 ویں اوور کے دوران اوٹنیل بارٹ مین کی گیند محمود اللہ کی ٹانگ پر لگی اور چوکا لگا۔ اس پر جنوبی افریقہ نے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی اور امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دے دیا۔
بنگلہ دیش نے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لیے ڈی آر ایس کا استعمال کیا اور تھرڈ امپائر نے محمود اللہ کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔ چونکہ امپائر نے آؤٹ دیا تھا اس لیے اس گیند کو ڈیڈ بال قرار دے دیا گیا جس کی وجہ سے بنگلہ دیش کو چار رن نہیں مل سکے اور آخر میں بنگلہ دیش کی شکست کا فرق بھی 4 رنز رہا۔اپنی شکست سے ناراض بنگلہ دیشی بلے باز توحید ہردوئے نے امپائر کے اس فیصلے پر تنقید کی۔ توحید نے کہا کہ سچ پوچھیں تو اتنے دلچسپ میچ میں یہ ہمارے لیے اچھا فیصلہ نہیں تھا، میری نظر میں امپائر نے محمود اللہ کو آؤٹ قرار دیا لیکن ہمارے لیے یہ بہت مشکل فیصلہ تھا۔انہوں نے کہا، ’’وہ چار رنز میچ کا نتیجہ بدل سکتے تھے۔ ضوابط ہمارے ہاتھ میں نہیں ہیں۔
وہ چار رنز اس وقت بہت اہم تھے۔ امپائر نے فیصلہ لیا اور وہ بھی انسان ہیں اس لیے وہ بھی غلطی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کچھ مواقع پر وائیڈ بال نہیں دی۔ جہاں کم اسکور والے میچ ہو رہے ہوں، ایک یا دو رنز بہت اہمیت رکھتے ہیں۔‘‘تیئس سالہ بلے باز نے اعتراف کیا کہ اس قریبی میچ میں امپائرنگ کا معیار بہتر ہو سکتا تھا، خاص طور پر جب کوئی ٹیم چھوٹے ہدف کا تعاقب کر رہی ہو۔ جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 113 رنز بنائے۔
کلوزن اور ملر نے 79 گیندوں میں 79 رنز کی اہم شراکت داری کر کے ٹیم کو اس ٹوٹل تک پہنچایا۔کلوزن نے 44 گیندوں میں 46 رنز بنائے، ملر نے 38 گیندوں میں 29 رنز بنائے۔ جواب میں بنگلہ دیش کی ٹیم 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر صرف 109 رنز بنا سکی۔ بنگلہ دیش کی جانب سے توحید نے سب سے زیادہ 37 رنز بنائے، باقی تمام بلے باز افریقی بولرز کے سامنے خودسپردگی کرتے نظر آئے۔