ولادیمیر پوتن کا بڑا بیان، ختم ہوگی آٹھ سو دنوں سے چل رہی جنگ
ولادیمیر پوتن کا بڑا بیان، ختم ہوگی آٹھ سو دنوں سے چل رہی جنگ :پھر بھی کیوں بڑھ گی زیلینسکی کی فکر:روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کو دیا بڑا بیان، روس کی حکومت یوکرین کے معاملے پر بات گفتگو کرنےکے لیے تیار ہے۔ چین کے دورے سے پہلے انہوں نے یہ تبصرہ اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔
ولادیمیر پوتن نے کہا کہ اس طرح کے مذاکرات میں روس سمیت تنازع میں شامل سبھی ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین پر بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن ایسی بات چیت میں تنازع میں ہمارے ساتھ ان سبھی ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھنا ہو گا، جو تنازع میں شامل ہیں۔ روس نے فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا تھا
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے خارکیف کے علاقے میں بڑھتے ہوئے روسی حملے کے پیش نظر آنے والے دنوں میں سبھی غیر ملکی دورے منسوخ کر دئے ہیں۔ ان کے ترجمان سیرہی نیکیفورو نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ زیلینسکی اس ہفتے کے آخر میں اسپین اور پرتگال کا دورہ کرنے والے تھے۔ روس نے گزشتہ ہفتے یوکرین کے شمال مشرق میں واقع دوسرے بڑے شہر خارکیف اور اس کے آس پاس کے علاقے پر زمینی اور فضائی حملہ شروع کیا ہے ۔ تجزیہ کار اس حملے کو جنگ میں کیف کے لیے سب سے خطرناک قرار دے رہے ہیں۔ ماسکو کی فوج نے اس علاقے کے کئی دیہات پر قبضہ کر لیا ہے۔ خارکیف پر روسی میزائل بمباری کر رہے ہیں۔ روس ممکنہ طور پر خارکیف پر قبضہ کرنے کے لیے شہر پر حملوں کا سلسلہ شروع کر رہا ہے۔ ہتھیاروں، گولہ بارود اور فوجیوں کی کمی کا سامنا کررہے کیف میں فوجی قیادت نے کہا تھا کہ کچھ فوجیوں کو خارکیف سے واپس بلایا جا رہا ہے۔